جون ایلیا

معروف شاعر اور ادیب جون ایلیا کی 20ویں برسی آج منائی جارہی

(پاک صحافت) پاکستان کے معروف شاعر اور ادیب جون ایلیا کی 20ویں برسی آج عقیدت کے ساتھ منائی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق جون ایلیا 14 دسمبر 1931 کو امروہہ کے ایک علمی اور ادبی خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے بھائی رئیس امروہوی بھی نمایاں شاعر تھے اور انہوں نے جنگ اخبار میں روزانہ قطعہ لکھ کر شہرت حاصل کی تھی۔ جون ایلیا نے پہلا شعر صرف آٹھ سال کی عمر میں کہا اور پھر عمر بھر سخن وری کرتے رہے۔وہ برصغیر ‏میں نمایاں حیثیت رکھنے والے پاکستانی شاعر، فلسفی، سوانح نگار ‏اور عالم تھے، جنہیں انوکھے انداز تحریر کی وجہ سے سراہا جاتا ہے۔

1957 میں ہجرت کر کے پاکستان آمد کے بعد کراچی کو اپنا مستقل مسکن بنا لیا اور جلد ہی وہ شہر کے ادبی حلقوں میں مقبول ہوگئے۔ جون کی شاعری ان کے متنوع مطالعے کی عادات کا واضح ثبوت تھی جس کی وجہ سے ان کے کلام کو زبردست پذیرائی حاصل ہوئی۔ جون ایلیا کو ‏عربی، انگریزی، فارسی، سنسکرت اور عبرانی زبانوں میں مہارت ‏حاصل تھی۔ انہیں اقدار شکن، منفرد اور باغی کہا جاتا ہے۔ جون نے اردو شاعری کو ایک نئی جہت سے روشناس کروایا۔ انہوں نے درد میں ڈوبے کئی شعر کہے، اور عشقیہ شاعری میں تو جیسے انہیں کمال حاصل تھا۔ جون ایلیا 8 نومبر 2002ء کو اس دار فانی سے کوچ کرگئے، انہیں کراچی میں واقع سخی حسن کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔

 

جون ایلیا کے چند اشعار:

جانی ! کیا آج میری برسی ہے

یعنی! کیا آج مرگیا تھا میں

میں جو ہوں جون ایلیا ہوں جناب

اس کا بے حد لحاظ کیجئے گا

کس لیے دیکھتی ہو آئینہ

تم تو خود سے بھی خوب صورت ہو

جانے کیا واقعہ ہے ہونے کو

جی بہت چاہتا ہے رونے کو

یہ بھی پڑھیں

والدہ کو تمغۂ امتیاز ملنے پر علی ظفر نے کیا کہا؟

(پاک صحافت) عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر نے والدہ کنول امین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے