(پاک صحافت) بھارتی مصنف اور نغمہ نگار جاوید اختر نے اداکارہ شبانہ اعظمی سے شادی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوستی پہلے شادی تو بیکار کام ہے۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران جاوید اختر نے کہا کہ’ہر رشتے کی بنیاد باہمی احترام ہے، شادی ایک تصور ہے، میں اور شبانہ شادی شدہ ہونے سے پہلے ایک اچھے دوست ہیں، میں نے شبانہ سے 1984 میں اس وقت شادی کی جب میری پہلی اہلیہ ہنی ایرانی سے شادی کو 5 سال گزرچکے تھے‘۔
جاوید اختر نے بتایا کہ ’دراصل میری اور شبانہ کی شادی بڑی مشکل سے ہوئی ہے، ہم دوست ہیں اور ایک شادی کیلئے میرے نزدیک دوستی زیادہ ضروری ہے، شادی وادی تو بیکار کام ہے، شادی صدیوں پرانی روایت ہے یہ وہ پتھر ہے جو صدیوں سے پہاڑوں سے لڑھک رہا ہےاور جیسے ہی یہ پہاڑ سے نیچے آتا ہے بہت سی کائی، کچرا اور گوبر جمع کرلیتا ہے۔
نغمہ نگار کا کہنا تھا کہ ’میرے نزدیک لفظ ‘بیوی’ اور ‘شوہر’ کے معنی مختلف ہیں، دو افراد جو کسی بھی جنس سے ہوں اگر ایک دوسرے کا احترام نہ کریں تو وہ ایک ساتھ کیسے خوش رہ سکتے ہیں، شادی جیسے رشتے کو باہمی احترام، غور و فکر اور ایک دوسرے کو جگہ دینے کی ضرورت ہے، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ان کے شریک حیات سمیت ہر شخص خود ایک انسان ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’ایک بات یقینی ہے عزت کے بغیر محبت ایک دھوکا ہے، میں آپ کو بتاتا چلوں کہ ایک آزاد عورت، اپنے عزائم، کاروبار اور اپنی رائے کے ساتھ زیادہ آسان نہیں ہوتی، آپ کو تسلیم کرنا ہوگا کہ جو شخص آپ کے ساتھ رہ رہا ہے آپ کا غلام نہیں ہے‘۔