بینیٹ اور بن سلمان

سعودیوں کا ایک اور دھوکہ

پاک صحافت صیہونی ذرائع ابلاغ روزانہ کی بنیاد پر سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات میں پیش رفت کی خبریں دیتے رہتے ہیں اور اسی سلسلے میں ایک اسرائیلی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب اپنی فضائی حدود اسرائیلی فضائی کمپنیوں کے لیے دوبارہ کھولنے کے راستے پر گامزن ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ریاض-تل ابیب-واشنگٹن معاہدے کے فریم ورک میں اور ایک گہرے اور زیادہ جامع سیاسی عمل کے حصے کے طور پر سعودی عرب اسرائیلی ایئر لائنز کے لیے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھولنے کے راستے پر ہے۔

اسرائیل ہیوم اخبار کے مطابق، بدلے میں، تل ابیب سعودی حکمرانی والے تیران اور صنافیر جزائر کی منتقلی کے لیے سبز روشنی دے گا۔

اخبار نے کہا کہ تل ابیب، ریاض اور واشنگٹن کے درمیان بات چیت انتہائی ترقی کے مرحلے میں ہے، لیکن کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کا خیال ہے کہ جو بائیڈن کا خطے کا دورہ رواں ماہ کے آخر سے اگلے ماہ تک ملتوی کرنے کا تعلق ریاض، تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان سفارتی کامیابی اور فتح کے لیے جامع اور طویل مدتی معاہدے تک پہنچنے کی امریکی خواہش سے ہے۔

اسرائیل ہیوم اخبار نے رپورٹ کیا کہ “اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان برسوں سے غیر رسمی تعلقات اور خفیہ تعاون رہا ہے۔”

بائیڈن کا دورہ اسرائیل سعودی تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک اور قدم ہوگا۔ اسرائیل ہیوم نے نوٹ کیا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان معمول پر لانے میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔

یروشلم پوسٹ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ امریکی صدر مشرق وسطیٰ کے اپنے آئندہ دورے کے دوران نئے حفاظتی انتظامات کا اعلان کریں گے، جس سے مصر کو آبنائے تیران میں واقع تیران اور صنافیر جزائر پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

اخبار نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب بدلے میں اسرائیلی فضائی کمپنیوں کو اپنی فضائی حدود میں پرواز کرنے کی اجازت دے گا۔

اس وقت صرف متحدہ عرب امارات اور بحرین جانے والی اسرائیلی پروازیں سعودی فضائی حدود سے گزر سکتی ہیں، اسی طرح 1948 کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سعودی عرب کے اوپر سے انڈین ایئر لائنز کی پروازیں بھی گزر سکتی ہیں۔

ائیڈن کی حکومت سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات کو بحال کرنے اور معمول پر لانے کے لیے کام کر رہی ہے، یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا انکشاف ایکسیس ویب سائٹ نے گزشتہ ماہ کیا تھا۔

صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے حال ہی میں سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات میں تبدیلی کے بارے میں بہت سی رپورٹیں شائع کیں۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق، “دونوں فریقوں [ریاض اور تل ابیب] کے درمیان غیر معمولی اقتصادی اور سیکورٹی جہتوں کے ساتھ ایک سفارتی اور سیاسی تقریب کے لیے میدان تیار کیا گیا ہے۔”

یہ بھی پڑھیں

غزہ

عطوان: دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملہ ایک بڑی علاقائی جنگ کی چنگاری ہے

پاک صحافت عرب دنیا کے تجزیہ کار “عبدالباری عطوان” نے صیہونی حکومت کے ایرانی قونصل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے