عمران خان مودی

عمران خان اور مودی کی دوستی

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیراعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالنے سے قبل جو نایاب اور بینظیر بیانات دئے ان میں سے بعض بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور مقبوضہ کشمیر کے متعلق بھی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ مودی اس دور کا ہٹلر ہے اور کشمیری مظلوم ترین انسان ہیں جن کی ہر طرح کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے۔ مجھے اقتدار ملا تو میں مظلوم و معصوم کشمیری بھائیوں کو مودی و بھارت کے ظلم سے نجات دلانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لاونگا اور دنیا بھر کی تمام عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور اداروں میں کشمیر کا مقدمہ لڑوں گا۔ خان صاحب کے دیگر بیانات کی طرح کشمیر و مودی کے متعلق بیانات بھی صرف سیاسی حد تک ہی رہے۔ انہیں عملی جامہ پہنانے اور ان پر عمل کرنے کی گزشتہ تین سالوں میں کبھی کوشش نہیں کی گئی بلکہ مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کو مزید کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

موجودہ حکومت نے گزشتہ تین سال میں کشمیری بھائیوں کی کسی قسم کی کوئی خاطر خواہ مدد نہیں کی بلکہ پہلے سے جاری حمایت کو بھی بند کرنے کی کوشش کی ہے۔ اب تو نریندر مودی عمران خان کو نیک تمناوں پر مشتمل پیغامات اور خطوط بھیجتا ہے۔ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اب خان صاحب کی مودی سے دوستی ہوگئی ہے۔ جس کی وجہ سے اب وہ نہ مودی کے خلاف کوئی بیان دیتا ہے اور نہ کشمیریوں کی حمایت کرنا گوارا کرتا ہے۔ کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ بدستور جاری ہے لیکن نام نہاد ریاست مدینہ کا والی اپنے مسلمان بھائیوں اور بہنوں پر ہونے والے ظلم و ستم پر خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے۔

بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو چن چن کر شہید کررہی ہے۔ ماوں اور بہنوں کی عصمتیں پامال کی جارہی ہیں۔ بزرگوں کو سرعام سڑکوں پر گھسیٹا جارہا ہے۔ مودی نے مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا ہے۔ ستر سال سے جاری بھارتی مظالم میں ذرا بھی کمی نہیں آئی۔ لیکن پاکستان میں بڑی تبدیلی آگئی ہے۔ تبدیلی سرکار نے تمام پالیسیاں تبدیل کردی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے متعلق بھی بڑی سطح پر تبدیلی لائی گئی ہے۔ اب حکومت کی جانب سے کشمیری بھائیوں کی مکمل حمایت کی بات نہیں کی جاتی۔ اب مودی کو کسی قسم کا کوئی جواب نہیں دیا جاتا ہے۔ اب مسلمان حکمرانوں کو مسلمان شہریوں کی چیخ و پکار سنائی نہیں دے رہی۔ آخر وجہ کیا ہے؟ کیوں ایسا ہورہا ہے؟ کیا مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرانے کا خواب ادھورا چھوڑ دیا جائے گا؟ کشمیریوں کی حمایت پاکستان کے علاوہ اور کون کرے گا؟

اب بھی وقت ہے ہمارے حکمران ہوش کے ناخن لیں، مظلوم مسلمانوں کی چیخ و پکار سن لیں، اپنے بہن بھائیوں کی حمایت میں میدان میں نکلیں۔ ورنہ بہت دیر ہوجائے گی۔ پھر آنے والی نسل اور معصوم کشمیری تمہیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔ ساری طاقت و وسائل سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے کے بجائے مقبوضہ کشمیر کے مظلومین پر بھی توجہ دی جائے تاکہ بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے نظریات کے مطابق پاکستان اپنی جدوجہد جاری رکھ سکے۔

یہ بھی پڑھیں

کتا

کیا اب غاصب اسرائیل کو کنٹرول کیا جائے گا؟ دنیا کی نظریں ایران اور مزاحمتی محور پر

پاک صحافت امام خامنہ ای نے اپنی کئی تقاریر میں اسرائیل کو مغربی ایشیا میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے