پاکستان میں بجلی کے وسیع بریک ڈاوٴن کی بحالی کا کام جاری

پاکستان میں بجلی کے وسیع بریک ڈاوٴن کی بحالی کا کام جاری

اسلام آباد (پاک صحافت) پاکستان کے تقریبا تمام شہروں اور قصبوں میں بجلی کاوسیع بریک ڈاوٴن ہوگیا جس سے لگ بھگ بجلی کی تقسیم کاری کے نظام میں پچاس فیصد کمی واقع ہوئی ۔وزارت توانائی کے دفتر کے آفیشل ہینڈل سے ٹویٹ کرتے ہوئے وزارت توانائی کے ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ، گڈو پاور پلانٹ میں ہفتہ کی رات 11:41 بجے ایک خرابی پیدا ہوگئی۔

اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان اور وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ گڈو پاور پلانٹ کے گرد دھند کی وجہ سے اس خرابی کی اصل وجہ کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ معلوم کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔وزیر نے بتایا کہ پاور پلانٹ کے حفاظتی نظام خرابی پیدا ہونے کے فورا بعد خود بخود بند ہونا شروع ہوگئے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت کئی شہروں میں تاریکی

خان نے آگاہ کیا کہ گڈو پاور پلانٹ میں تین 5 کے وی سرکٹس ہیں۔وزیر توانائی کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کو پوری صورتحال سے آگاہ کیا گیا تھا اور انہوں نے ہدایت کی تھی کہ جلد سے جلد بجلی کی فراہمی کو بحال کیا جائے۔لوگوں کو اپ ڈیٹ رکھنے کے لئے خان نے رات بھر اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے اپڈیٹس پوسٹ کیں۔ان کی آخری ٹویٹ کے مطابق لاہور کے آس پاس 132 کے وی گرڈ کو چالو کیا گیا تھا۔

وزارت توانائی نے بھی اپنے ٹویٹر ہینڈل سے باقاعدہ اپ ڈیٹ شائع کیا۔ اس کے آخری ٹوئٹ میں سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی کے گرڈ کے نام درج تھے جو اب تک چالو ہوچکے ہیں۔دریں اثنانیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈیسپچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) نے بتایا کہ قومی بجلی کی خرابی کی تحقیقات کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

یہ کمیٹی این ٹی ڈی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر نے تشکیل دی ہے۔ہفتہ کی رات کو جاری کردہ ایک بیان میں ، این ٹی ڈی سی نے کہا ہے کہ قومی تقسیم کے نظام میں تعدد میں اچانک کمی کے پیچھے کی وجوہات معلوم کرنے کے لئے ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کا اشارہ دیدیا

اسلام آباد (پاک صحافت) الیکشن کمیشن نے خیبر پختون خوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے